محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری رسالہ پچھلے دو سال سے مسلسل پڑھ رہی ہوں۔ میرے ساتھ ایک نہایت گھمبیر مسئلہ تھا جو روحانی محفل کی برکت سے اب بالکل حل ہوچکا ہے۔ مسئلہ یہ تھا کہ میری عمر 19 سال ہے مگر اتنی سی عمر میں مجھے ذرا ذرا سی بات پر بہت غصہ چڑھ جاتا‘ میں اپنےگھر میں سب سے بڑی ہوں‘ اس غصہ کی وجہ سے کافی تعلقات بھی خراب کرچکی تھی حالانکہ میں پانچ وقت کی نماز پابندی سے ادا کرتی ہوں لیکن اس کے باوجود مجھے غصہ بہت آتا۔ میرے اس غصے کی وجہ سے عزیز‘ دوست‘ رشتے دار اور محلے میں لوگ مجھ سےبات بھی نہیں کرتے تھے۔ میں جانتی تھی کہ جس طرح یہ غصہ ماں باپ کے گھر میں مجھے نقصان پہنچا رہا ہے آگے جاکر بھی مجھے نقصان ہوگا بلکہ ہوسکتا ہے کہ میرا غصہ میرے لیے تباہی کا باعث بن جائے اس لیے میں اپنی اس عادت کی وجہ سے بہت زیادہ پریشان تھی۔ پھر میں عبقری میگزین میں سے دیکھ کر روحانی محفل لکھی گئی ترکیب سے کرنا شروع کردی‘ ابھی روحانی محفل کرتے ہوئے مجھے صرف تین ماہ ہی ہوئے کہ مجھے محسوس ہوا کہ میرا غصہ کم ہورہا ہے اور اؒلحمدللہ اب مجھے بالکل بھی غصہ نہیں آتا اور تمام جاننے والے میری اندر اس حیرت انگیز تبدیلی پر نہایت مسرور ہیں۔ میرا دوسرا مسئلہ یہ تھا کہ میرے سے ایک چھوٹا بھائی ہے جو کہ نشہ کرتا تھا‘ اللہ تعالیٰ کا دیا ہمارے بہت سب کچھ ہے لیکن اس طرح اجاڑنے کیلئے نہیں ہے‘ پتہ نہیں کیسے میرے بھائی کو یہ نشہ لگ گیا۔ میں نے پھر بھائی کی نیت کرکے روحانی محفل کرنا شروع کردی اور اس کی یہ بری لت چھڑانے کیلئے رو رو کر اللہ سے دعا کرتی۔ آپ سن کر حیران ہونگے کے وہ اب نشے کے قریب بھی نہیں جاتا اور امی ابو سے اس سلسلہ میں خود ہی معافی بھی مانگ چکا ہے اور آئندہ نہ کرنے کا وعدہ بھی کرچکا ہے۔ اللہ پاک آپ کو اسی طرح خلق خدا کی خدمت کرنے کی توفیق مزید عطا فرمائے۔ خدا آپ کا حامی و ناصر ہو۔ (شمائلہ ابرار‘ چیچہ وطنی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں